سیکیورٹی کے حوالے سے بنیادی معلومات۔۔۔ حصہ سوم

حصہ سوم
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بِسْمِ اللَّہِ الرَّحْمنِ الرَّحِيمِ
سیکیورٹی کے حوالے سے بنیادی معلومات۔۔۔ حصہ سوم

اس حصے میں ہم یہ باتیں آپ کے سامنے رکھینگے کہ این ایس اے،
اور کن کن ذرائع سے انٹرنیٹ پہ لوگوں کی جاسوسی اور نگرانی کر رہا ہے۔۔

ایڈورڈ سنوڈن نے کچھ اور پروگرام کا بھی ذکر کیا تھا جس میں ایک

XKeyscore

ہے۔ یہ پروگرام پورے دنیا میں وسیع پیمانے میں انٹرنیٹ کی جاسوسی کیلئے بنایا ہے جس میں ۱۵۰ مختلف جگہوں میں ۷۰۰ بڑےسرور لگائیں ہیں جو تمام انٹرنیٹ ٹریفک کو اسٹور کر رہے ہوتے ہیں۔۔۔
اس کے ذریعے سے ایک عام این ایس اے کا کارندہ کسی کا بھی میل پڑھ سکتا ہے اور کسی کی بھی جاسوسی اس طور پہ کر سکتا ہے کہ،
وہ آج کیا کیا کر رہا ہے،
مثلاً آج اس نے کون کون سے ویب سائٹ کھولے ہیں۔۔

وہ ہر وقت آپ کی ٹریفک کو نہیں دیکھ رہے ہوتے، بلکہ یہ ڈیٹا ان کے پاس محفوظ رہتا ہے، کچھ دنوں کیلئے پھر جب وہ کسی کے بارے میں دیکھنا چاہیں تو دیکھ سکتے ہیں۔۔۔

رپورٹ کے مطابق ایک سرور پاکستان میں بھی ہے۔۔
یہ پروگرام انتہائی وسیع پروگرام ہے جس میں اور کئی پروگرام بھی ہیں۔۔۔ جن میں ایک

Tempora

ہے۔۔۔ یہ برطانیہ کی انٹیلجنس ایجنسی “گورنمنٹ کمیونیکیشن ہیڈکوارٹر” کا پروگرام ہے جس کے تحت یہ تمام فائبر آپٹکس انٹرنیٹ ٹریفک کو اپنے پاس محفوظ کر لیتے ہیں، تاکہ بعد میں جب کسی کے بارے میں دیکھنا ہو تو اس سرور سے دیکھا جا سکتا ہو۔۔۔
پورے دنیا میں انٹرنیٹ فائبر آپٹکس کیبل کے ذریعے سے پھیلا ہے ۔۔

برطانیہ کی انٹیلجنس ایجنسی پھر یہ معلومات این ایس اے کے ساتھ شئیر کرتی رہتی ہے اور ان کو ایکسس دے رکھی ہے۔

اور ان پروگرام کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ ان میں اکثر زبانوں کا ترجمہ خود بخود انگریزی میں ہوجاتا ہے۔۔انہیں کسی اور ترجمان کی ضرورت نہیں ہوتی۔۔

اور رپورٹ کے مطابق یہ پوری دنیا کی ایک مہینے کی ٹریفک اپنے پاس اسٹور کر سکتا ہے۔۔ اور یہ ایکس کی اسکور کے تمام ڈیٹا سے زیادہ یہ اکیلا اسٹور کر سکتا ہے۔

ایک اور پروگرام کا نام

ECHELON

ہے ۔۔۔ فائیو آئیز والے ممالک اس کو چلا رہے۔۔ اس پروگرام کا کا م یہ ہے کہ دیگرتمام ممالک کی سیٹلائٹ کی جاسوسی اور نگرانی کرنا۔۔۔ ان کے فون کالز ٹریس کرنا اور میسجز وغیرہ دیکھنا۔۔۔ یہ ڈیٹا پھر ایکس کی اسکور کے سرور میں اسٹور ہوجاتے ہیں۔۔
۔۔۔۔

خیر اس کے علاوہ بھی کئی اور این ایس اے کے جاسوسی کے پروگرامز ہیں، سب پر بات کرنا ممکن نہیں۔۔
اسی لئے تو گوگل نے کہا تھا کہ ہمیں یہ بھی پتہ ہے کہ لوگ کتنی دفعہ اپنے موبائل کا لاک کھولتے ہیں۔

ان سب باتوں کو مختصر بتانے کا مقصد یہ تھا کہ انٹرنیٹ پہ کوئی چیز بھی آپ کر رہے آپ این ایس اے کی جاسوسی سے محفوظ نہیں ہیں، باقی کالز ٹریس ہونا اور میسجز ٹریس ہونا تو پاکستان بھی کرتا ہے وہ ان کے لئے کوئی بڑی بات نہیں ہے،
لیکن انٹرنیٹ پہ بھی جب تک انکرپٹڈ ٹریفک نہ ہو اس وقت تک آپ کے تمام معلومات ان کے پاس رہتی ہیں کہ آپ کیا کیا دیکھ رہے ہیں انٹرنیٹ پہ اور کیا چیز ڈاونلوڈ کرتے ہیں، باقی انٹرنیٹ سے انکرپٹڈ کالز اور انکرپٹڈ ٹریفک معلوم نہیں ہوسکتا۔۔
اس لئے ہم بار بار انکرپٹڈ ٹریفک کیلئے کسی اچھے وی پی این کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔
بس یہی ہے کہ ہر کسی کی انفارمیشن نہیں چیک کی جاتی بلکہ جو مشکوک ہوں اور نظر میں آ جائیں انہی کی ٹریفک دیکھی جاتی ہے،
اور نظر میں اکثر بندہ تب ہی آتا ہے جب بے احتیاطی کرے
اس لئے احتیاط کیلئے کوئی اچھا سا وی پی این استعمال کریں ،تاکہ آپ کی ٹریفک سب انکرپٹڈ رہے،اور آپ دشمن کی نظر میں آنے سے محفوظ رہیں۔

اسکے علاوہ اور بھی احتیاطی تدابیر ہیں،جن کو ہم اگلے اسباق میں بتائیں گے،
یہ چھوٹی چھوٹی احتیاطیں ہیں،جن کو اختیار کرنا آسان ہے،بشرطیکہ آپ لاپرواہ نہ ہوں۔

انکرپشن کو ان شاءاللہ ہم اگلے سبق میں تفصیلاً بتائینگے۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دعاؤں میں یاد رکھیں
بی سیفر ٹیم

#Be_Safer

بی سیفر ٹیم کا ٹیلی گرام چینل ایڈریس:
https://t.me/besafer

بی سیفر ٹیم نمائندہ تھریما آئی ڈی:
MHRFC5TH

ہمارا ای میل ایڈریس
abuturab@tutanota.com

ہماری آفیشل ویب سائٹ
http://www.besafer.wordpress.com

Leave a comment