سیکیورٹی کے حوالے سے بنیادی معلومات۔۔۔ حصہ دوئم

حصہ دوئم
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمنِ الرَّحِيمِ
سیکیورٹی کے حوالے سے بنیادی معلومات۔۔۔ حصہ دوئم

ان بنیادی معلومات میں ہم ایڈورڈ سنوڈن کی لیک کی گئی معلومات اور نئی تحقیقات آپ کے سامنے رکھینگے، ایڈورڈ سنوڈن کا تعارف پچھلے حصہ میں ہم نے کیا تھا۔۔۔

اس حصے میں ہم یہ باتیں آپ کے سامنے رکھینگے کہ کون کون سے ممالک اس وسیع پیمانے میں جاسوسی اور نگرانی کرنے میں شامل ہیں اور ان کے درمیان خفیہ معلومات آپس میں شئیر ہوتے ہیں۔۔۔

ایڈورڈ سنوڈن نے ان پانچ ممالک کا تذکرہ کیا تھا کہ ان پانچ ممالک کی مختلف ایجنسیاں آپس میں انٹیلجنس معلومات شئیر کرتی ہیں اور یہی پانچ انٹرنیٹ پرائیویسی کے دشمن جانے جاتے ہیں۔۔
ان پانچ ممالک کو عام طور پہ
Five Eyes
یعنی پانچ آنکھوں کا نام دیا ہے۔۔ وہ یہ ہیں۔۔
۱۔ امریکہ
۲۔ برطانیہ
۳۔ کینیڈا۔
۴۔ آسٹریلیا
۵۔ نیوزی لینڈ
اور ایک گریبی ۔۔اسرائیل۔۔

ان پانچ ممالک کا آپس میں اتحاد اور تحالف ہے اور انٹیلجنس شئیرنگ ہوتی ہے۔۔
اس کے بعد ایک اور معاہدہ ہوا جس کو سیکیورٹی ماہرین نے
Fourteen Eyes
یعنی چودہ آنکھیں کا نام دیا ہے۔۔
جس میں اوپر دیئے گئے،چھ کے علاوہ یہ ممالک شامل ہیں۔۔۔
۶۔ڈنمارک
۷۔ فرانس
۸۔ نیدرلینڈ
۹۔ ناروے
۱۰۔جرمنی
۱۱۔ بیلجئیم
۱۲۔ اٹلی
۱۳۔ سویڈن
۱۴۔ اسپین

اس معاہدے کو
SIGINT Seniors Europe
کے نام سے جانا جاتا ہے، جس میں ان کا انٹیلجنس شئیرنگ ہوتی ہے دہشت گردی کے خلاف۔

لیکن اس کے علاوہ بھی کچھ ممالک ان میں شامل ہیں ،

سنگاپور، جنوبی کوریا، جاپان، اور برطانیہ کے زیر اثر علاقہ جات۔۔

اس فہرست کے ذکر کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ان میں سے جو پانچ+ایک ممالک کا ذکر کیا تھا، ان ممالک کےجتنے بھی سروسز ہیں ان کو بالکل بھی استعمال نہیں کرنا چاہئے، کیونکہ یہ ممالک آن لائن پرائویسی کے دشمن سمجھے جاتے ہیں، یعنی یہ کسی بھی کمپنی کو آزاد نہیں رہنے دیتے، بلکہ یہ ان ممالک میں موجود کمپنیز کے صارفین کی ہر حال میں معلومات لیتے ہیں۔۔ اور یہ ممالک یہ معلومات اور ڈیٹا ایک دوسرے کے ساتھ شئیر کرتے ہیں۔۔

ان سروسز میں یہ چیزیں ہوسکتی ہیں۔۔

ای میل۔۔۔ مثلاً جی میل، یاہو، ہاٹ میل وغیرہ۔

کلاوڈ سروس۔۔۔ ڈراپ بوکس، گوگل ڈرائیو وغیرہ۔

میسنجر۔۔ واٹس اپ، فیس بک، گوگل الو ، اسکائپ، وغیرہ۔

وی پی این۔۔۔ آئی پی وینش،ہائڈ مائی ایس، ہاٹ سپاٹ شیلڈ،وغیرہ

ویب ہوسٹنگ۔

سوشل میڈیا۔۔۔ فیس بک، گوگل پلس، ٹوئٹر وغیرہ۔

آپریٹنگ سسٹم۔۔ وینڈوز، اینڈرائیڈ، آئی او ایس، میک وغیرہ۔

اور اس کے علاوہ دیگر سروسز۔۔

ان میں سے ہر ایک سروسز اور اس کے متبادل کو ان شاءاللہ ہم اگلے اسباق میں بتائینگے، اور جن کا کوئی متبادل نہیں تو ان کو کسی حد تک محفوظ کرنے کا طریقہ بتائینگے باذن اللہ۔۔

اس کے علاوہ جو ۱۴ ممالک کا تذکرہ کیا تھا ان کے سروسز بھی احتیاط سے استعمال کرنا چاہئے، ان ممالک کا اگر چہ اس قدر وسیع پیمانے میں انٹیلجنس شئیرنگ نہیں ہوتی مگر تھوڑی بہت ہوتی ہے اور خصوصاً مجاہدین کے خلاف تو ہوتی ہی ہے۔ مگر ان میں کچھ جو عوام کی رعایت کرتے ہیں اور اس قدر انٹرنیٹ کے دشمن نہیں سمجھے جاتے ہیں اور کمپنیز کو زیادہ تنگ نہیں کرتے مثلاً جرمنی ہےتو اس جیسے ممالک کی سروسز احتیاط کے ساتھ استعمال کر سکتے ہیں۔۔

باقی ان پانچ ممالک کے آپس میں معلومات کی شئیرنگ اور جاسوسی کے طریقے ان شاءاللہ اگلے اسباق میں بیان کی جائینگی۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دعاؤں میں یاد رکھیں
بی سیفر ٹیم

#Be_Safer

بی سیفر ٹیم کا ٹیلی گرام چینل ایڈریس:
https://t.me/besafer

بی سیفر ٹیم نمائندہ تھریما آئی ڈی:
MHRFC5TH

ہمارا ای میل ایڈریس
abuturab@tutanota.com

ہماری آفیشل ویب سائٹ
http://www.besafer.wordpress.com

Leave a comment